بنوں میں چیک پوسٹ پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دو نوجوان بھائیوں کی شہادت، اے این پی کی مذمت…

عوامی نیشنل پارٹی بنوں میں دو کم عمر نوجوان بھائیوں جن کی عمریں اٹھارہ برس سے کم تھیں کو فوج کی جانب سے چیک پوسٹ پر گولی مار کر شہید کرنے کے دلخراش واقعے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ یہ نوجوان روزے کی حالت میں مارکیٹ جا رہے تھے، نہتے تھے، اور نہ ہی کسی احتجاج یا مشکوک سرگرمی میں ملوث تھے۔ ہم سوال اٹھاتے ہیں کہ آخر انہیں کیوں مارا گیا؟ کیا محض “مشکوک” نظر آنا موت کی سزا کا جواز بن سکتا ہے؟ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں، جہاں شہری اپنا پیٹ کاٹ کر سیکورٹی فورسز کو وسائل فراہم کرتے ہیں، وہی فورسز ان کے تحفظ کے بجائے ان کی جان کی دشمن کیوں بن رہی ہیں؟
یہ واقعہ خیبر پختونخوا کے بگڑتے حالات کا مظہر ہے اور اس شبہ کو تقویت دیتا ہے کہ صوبے کو جان بوجھ کر غیر مستحکم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ ٹی ٹی پی کے بڑھتے حملوں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکتیں صوبے کے عوام کو خوف اور غصے میں مبتلا کر رہی ہیں۔صوبائی اور مرکزی حکومت لاتعلق نظر آرہی ہے ۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی جائیں، کوئی ثبوت نہیں کہ یہ نوجوان خطرہ تھے، اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دے کر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
اے این پی سمجھتی ہے کہ امن اور انصاف کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ بنوں کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جانا چاہیے۔ حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ شہریوں کے بنیادی حقوق کو یقینی بنائے، ورنہ عوام کا اعتماد مکمل طور پر ختم ہو جائے گا، اور خیبر پختونخوا کے حالات مزید خراب ہوں گے۔ یہ صرف ایک خاندان کا دکھ نہیں، بلکہ پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

انجنیر احسان اللہ خان
مرکزی ترجمان اےاین پی



This news was issued from Bacha Khan Markaz, Peshawar, Pakhtunkhwa at 2025-03-25 00:06:05 by Web Section (Haseeb Alam).

[vid_embed]

Video URL:

Original Source