عوامی نیشنل پارٹی نے مجوزہ خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 مسترد کردیا…

خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025، صوبے کے وسائل اور خودمختاری پر حملہ ہے، میاں افتخار حسین یہ ایکٹ صوبائی خودمختاری کی روح کے منافی ہے۔ یہ قانون نہ صرف آئینِ پاکستان کی اٹھارہویں ترمیم کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ اس کے ذریعے خیبر پختونخوا کے معدنی وسائل پر وفاقی اور غیر صوبائی اداروں کی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ اے این پی واضح کرتی ہے کہ پاکستان اور اٹھارہویں آئینی ترمیم ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔ اس ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کسی بھی طور پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ کسی نے بھی اس کو رول بیک کرنے کی کوشش کی تو اے این پی بھرپور مزاحمت کرے گی۔ صوبائی حکومت متنازعہ قانون سازی کی بجائے نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء پر کیوں خاموش ہے؟ سابق فاٹا کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی میں 65 لاکھ اضافہ ہوا ہے۔ آبادی میں اضافے کے بعد آئینی طور این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کے شیئرز میں اضافہ ہونا چاہیئے، اس اضافے کیلئے صوبائی حکومت مشترکہ مفادات کونسل میں آواز کیوں نہیں اٹھاتی؟ یہ ایکٹ صوبائی حکومت کی جانب سے ذاتی مفادات کیلئے پختونخوا کے قدرتی وسائل پر صوبے کی دسترس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ یہ متنازعہ ایکٹ واضح کرتا ہے کہ پختونخوا کےحقوق غصب کرنے میں موجودہ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت ایک پیج پر ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی واضح کرتی ہے کہ خیبر پختونخوا کے معدنی وسائل صرف اور صرف صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں اور ان پر کسی بھی قسم کی بالادستی یا مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ جب پہلے سے 2017 کا ایک جامع ایکٹ موجود ہے تو نئی قانون سازی کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ وضاحت کی جائے کہ یہ ایکٹ کس خاص ڈیل اور ملی بھگت کے تحت لائی جارہی ہے۔ ایسے اہم اور بنیادی قانون سازی کے عمل میں منتخب نمائندوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی بجائے کہیں اور سے ڈکٹیشن لینا قابلِ مذمت اور جمہوری روایات کی نفی ہے۔ اس بل سے صوبے کے معدنی وسائل پر غیر اعلانیہ قبضے کا راستہ ہموار کیا جا رہا ہے۔ قدرتی وسائل پر پختونخوا کے عوام کا آئینی، فطری اور تاریخی حق ہے اوریہ پختون قوم کی اجتماعی ملکیت ہیں۔ کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ ان پر سمجھوتہ کرے۔ پارلیمان آئین کی معمار اور محافظ ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے پختونخوا حکومت آمروں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تخریبی کردار ادا کررہی ہے۔ صوبائی حکومت اس متنازعہ بل میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہی ہے، حکومت کا یہ عمل پختونخوا کے حقوق سے دستبرداری اور مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے۔ اے این پی ہر فورم پر اس بل کے خلاف آخری حد تک جائے گی۔ عوامی نیشنل پارٹی مجوزہ ایکٹ کے خلاف بھرپور سیاسی اور عوامی مزاحمت کرے گی۔ بل واپس نہیں لیا گیا تو اے این پی قانونی ماہرین کی مشاورت سے عدالتی چارہ جوئی سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔ عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے وسائل پر کسی بھی قسم کی سودے بازی، قبضہ، وفاق اور غیر آئينی اداروں کی مداخلت کو ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ اکابرین کے افکار کی روشنی میں، ہم اپنے وسائل، شناخت، خودمختاری اور مستقبل کے تحفظ کی جنگ ہر محاذ پر لڑیں گے۔ . #ANP | #Pakhtunkhwa






This news was issued from Bacha Khan Markaz, Peshawar, Pakhtunkhwa at 2025-04-09 16:20:52 by Web Section (Haseeb Alam).
[vid_embed]
Video URL:
Original Source