مرکزی صدر عوامی نیشنل پارٹی، ایمل ولی خان نے خدائی خدمتگار آرگنائزیشن ضلع چارسدہ کے نائب سالار، ارشد جان کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ارشد جان ایک مخلص، باصلاحیت اور پرعزم سیاسی و سماجی کارکن تھے جنہوں نے خدائی خدمتگار تحریک کے نظریات کو عملی طور پر آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ مرحوم کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ عوامی فلاح، سماجی انصاف اور امن کے فروغ کے لیے انتھک جدوجہد کی۔ ان کا کردار نوجوان نسل کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے، اور ان کی وفات سے نہ صرف خدائی خدمتگار آرگنائزیشن بلکہ پوری قوم ایک سچے خدمتگار سے محروم ہو گئی ہے۔ مرکزی صدر نے مرحوم کی مغفرت، درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
د سپوږمۍ تنقيدي ټولنې له لوري د ايوارډونو يوه شانداره دستوره باچا خان مرکز، پېښور کښې تر سره شوه. په دې موقعه ډاکټر اباسين يوسفزۍ او د عوامي نېشنل پارټۍ صوبايي صدر، ميا افتخار حسين د دستوري مشر مېلمانه وو. همداراز، د اے اين پي د کلچر سېکرټري اکبر هوتي اېډوکېټ او صوبايي جوائنټ سېکرټري حامد خان طوفان هم په دستوره کښې ګډون وکړ. په دغه ادبي ماښام کښې ګڼ شمېر نوميالي شاعران او ليکوال حاضر وو، چې هغوی ته د هغوي د معياري تخليقاتو په اعتراف کښې ايوارډز ورکړې شول.
عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے پارٹی وفد کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا، جہاں وفد نے پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر سید محمد علی شاہ باچہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر میاں افتخار حسین نے انہیں 23 اپریل کو باچا خان مرکز، پشاور میں منعقد ہونے والی مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی۔ اے این پی تمام جمہوری قوتوں کو اعتماد میں لے کر اس متنازعہ بل کے خلاف ایک مشترکہ لائحہ عمل کے لیے کوشاں ہے۔ اے این پی وفد میں صوبائی جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسفزئی، صوبائی ترجمان ارسلان خان ناظم اور صوبائی جائنٹ سیکرٹری حامد طوفان شامل تھے۔
Mines and minerals bill aims to loot KP’s resources: Iftikhar Hussain
معدنیات بل کالا باغ ڈیم سے بھی زیادہ خطرناک ہے،میاں افتخار حسین "مائنز اینڈ منرلز بل، 18ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور صوبوں کے وسائل پر قبضے کی سازش ہے"۔ یہ بل تین بار مرکز سے صوبوں کو بھیجا گیا، لیکن کسی کو اس کی خبر تک نہ تھی۔ حیران کن طور پر اس قانون کی تیاری میں دو امریکی کنسلٹنٹس بھی شامل تھے۔امریکی کنسلٹنٹس کی مشاورت سے ہی یہ بل تشکیل دیا گیا ہے۔ پاکستان میں آئین کی کوئی وقعت باقی نہیں رہی۔ طاقتور حلقے آئین کو ماننے کے بجائے اپنی مرضی کے فیصلے مسلط کر رہے ہیں۔ صوبائی صدر میاں افتخار حسین کا تمام اضلاع کے صدور و جنرل سیکرٹریز سے خطاب کی جھلکیاں
معدنیات بل کالا باغ ڈیم سے بھی زیادہ خطرناک ہے،میاں افتخار حسین "مائنز اینڈ منرلز بل، 18ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور صوبوں کے وسائل پر قبضے کی سازش ہے" یہ بل تین بار مرکز سے صوبوں کو بھیجا گیا، لیکن کسی کو اس کی خبر تک نہ تھی۔ حیران کن طور پر اس قانون کی تیاری میں دو امریکی کنسلٹنٹس بھی شامل تھے امریکی کنسلٹنٹس کی مشاورت سے ہی یہ بل تشکیل دیا گیا ہے پاکستان میں آئین کی کوئی وقعت باقی نہیں رہی طاقتور حلقے آئین کو ماننے کے بجائے اپنی مرضی کے فیصلے مسلط کر رہے ہیں۔ دہشت گردی کے نیٹ ورکس بھی معدنیات کی چوری کے لیے دانستہ طور پر قائم کیے گئے۔ عوامی نیشنل پارٹی کا قانونی ٹیم اس بل کا تفصیلی جائزہ لے چکی ہے واضح طور پر یہ بل آئین کے خلاف اور صوبے کے وسائل کو لوٹنے کی ایک منظم سازش ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو اس بل کے خلاف متحدہ جدو جہد کی دعوت دی ہے۔ 23 اپریل کو اس حوالے سے باچا خان مرکز میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کررہے ہیں "ہم کسی صورت اس کالے قانون کو قبول نہیں کریں گے اس بل کے خلاف بھرپور عوامی تحریک جاری رکھی جائے گی خیبر پختونخوا کے عوام کو اعتماد میں لے کر ان کے وسائل کے تحفظ کے لیے ہر محاذ پر آواز بلند کی جائے گی۔ مرکزی صدر ایمل ولی خان کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں آل پارٹیز کانفرنسز (APCs) کے کامیاب انعقاد کے بعد ضلعی سطح پر بھی اے پی سیز کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ضلعی کونسل کے اجلاس، سیمینارز، اور عوامی آگاہی کے دیگر پروگرامز منعقد کیے جائیں گے تاکہ متنازعہ بل کی حقیقت عوام کے سامنے بے نقاب کی جا سکے۔ یہ تمام سرگرمیاں آئندہ 45 دنوں کے اندر مکمل کی جائیں گی، اس کے بعد تحصیل و ضلعی سطح پر بھر پور احتجاج کئے جائیں گے۔ جس کے بعد پارٹی ایک بھرپور عوامی تحریک کی صورت میں صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔ اس مرحلے کے بعد تحریک کو اسلام آباد کی جانب بڑھایا جائے گا۔ عوامی نیشنل پارٹی ہر فورم پر قوم کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی۔ اگر اسلام آباد میں ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے، تو عوامی نیشنل پارٹی قوم کو اس جدوجہد کے اگلے مرحلے میں داخل کرے گی، اور پھر "حقوق یا آزادی" کا نعرہ بلند کیا جائے گا۔ تمام اضلاع کے صدور اور عہدیداران نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مرکزی صدر ایمل ولی خان کی جانب سے دیا گیا شیڈول نہ صرف مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا، بلکہ اس پر عملدرآمد کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے گا۔ یہ تحریک صرف احتجاج نہیں، قوم کی بقا اور اختیار کی جنگ ہے — اور اے این پی اس جدوجہد میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی۔