پختونخوا پولیس ( قبایلی اضلاع لیوز فورس ) مسلسل مختلف قسم کے حملوں کے زد میں ہیں، اور ٹارگٹ کلنگ کے زریعے شہید ہورہے ہیں، جبکہ صوبائی اور وفاقی حکومت بدامنی کے روک تھام کے حوالے سے غیر سنجیدہ ہیں۔۔۔۔
#mpanisarbaaz #ProvincialAssembly #Bajaur #police
This news was issued from Bacha Khan Markaz, Peshawar, Pakhtunkhwa at 2025-03-10 23:15:35 by Web Section (Haseeb Alam).
بلوچستان اور ضم اضلاع کے لیے مختص میڈیکل سیٹس 333 سے کم کرکے صرف 194 تک محدود، عوامی نیشنل پارٹی نے پی ایم ڈی سی کا فیصلہ مسترد کردیا، مرکزی صدر ایمل ولی خان کا وفاق سے فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ
بلوچستان اور ضم اضلاع کے لیے مختص میڈیکل سیٹس کو 333 سے کم کرکے صرف 194 تک محدود کرنا سراسر ناانصافی ہی نہیں بلکہ ظلم کی انتہا ہے
یہ وہ علاقے ہیں جہاں ریاستی ناکامیوں اور پاکستان کی پالیسیوں کا خمیازہ پہلے ہی عوام بھگت رہے ہیں
دہشت گردی اور بدامنی کا سب سے زیادہ نشانہ یہی خطے بنتے رہے ہیں، اور آج بھی انہی علاقوں کے لوگ ریاست کی غلط پالیسیوں کی قیمت چکا رہے ہیں
ایسے میں ان کے نوجوانوں سے تعلیم کا حق چھین لینا ناقابلِ قبول ہے
پی ایم ڈی سی 2018 کے ایک عدالتی فیصلے کو جواز بنا کر سابق فاٹا (جو اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہے) اور بلوچستان کے طلبہ کو ان کا جائز حق دینے سے انکاری ہے
سوال یہ ہے کہ پی ایم ڈی سی کو یہ فیصلہ آج ہی کیوں یاد آیا؟
کیا یہ نشستیں بھی پنجاب یا دیگر بااثر طبقات کے حوالے کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے؟
اگر ایسا ہے تو یہ نہ صرف تعلیمی ناانصافی بلکہ کھلی متعصبانہ پالیسی ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا
عوامی نیشنل پارٹی اس فیصلے کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائے گی، ہم صوبائی اسمبلی سے لے کر سینیٹ تک اس ظلم کے خلاف کھڑے رہیں گے
وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس ظالمانہ اقدام کو فوراً واپس لیا جائے
بلوچستان و خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کے تعلیمی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش بند کی جائے
تعلیم ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے، اور ہم اپنے حقوق کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہیں
#ANP | #ANPrejectsPMDCdecision | #AimalWaliKhan
This news was issued from Bacha Khan Markaz, Peshawar, Pakhtunkhwa at 2025-03-09 11:40:02 by Web Section (Haseeb Alam).
[vid_embed]
Video URL:
Original Source
پشاور: ہیلتھ سیکرٹریٹ میں ایکسیلیریٹڈ امپلیمنٹیشن پروگرام برائے ضم اضلاع (AIP) کے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کا احتجاجی دھرنا، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے دھرنے میں شرکت کی اور شرکاء سے اظہار یکجہتی کی۔ صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے مظاہرین کو عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے بھرپور حمایت اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملگری ڈاکٹران کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر محمد شہزاد اور دیگر اراکین بھی ہمراہ تھے۔
صوبائی صدر میاں افتخار حسین کی دھرنے کے شرکاء سے گفتگو:
موجودہ صوبائی حکومت محکمہ صحت سمیت ہر ادارے کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے، میاں افتخار حسین
ضم اضلاع کیلئے اے آئی پی پراجیکٹ میں بھرتی ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کو نکالنا سراسر ظلم ہے
یہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف پچھلے چار سالوں سے ضم اضلاع میں عارضی بنیادوں پر فرائض انجام دے رہے ہیں
جب یہ پروگرام دس سال کیلئے شروع کیا گیا تھا تو محض چار سال بعد ان ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کو کیوں نکالا جارہا ہے؟
ضم اضلاع کے عوام پہلے ہی شدید مشکلات اور مسائل کا شکار ہیں، یہ حکومتی اقدام صحت کے شعبے میں مسائل کو مزید بڑھائے گا
پچھلے سات ماہ سے ان ملازمین کو تنخواہوں سے محروم رکھ کر حکومت ان پر مزيد ظلم ڈھا رہی ہے
ضم اضلاع میں ان ڈاکٹرز نے جانیں ہتیھلی پر رکھ کر خدمات انجام دی ہیں، حکومت کو ان کا شکار گزار ہونا چاہیئے
حکومت کو ان عارضی طور پر بھرتی میڈیکل سٹاف کو ریگولر کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہیئے
حکومتی پالیسیوں سے تنگ آکر پہلے ہی بیشتر ہسپتالوں میں ڈاکٹرز مستعفی ہوکر یہاں سے جارہے ہیں
حکومت ڈاکٹرز کی تعداد میں اضافہ کرنے کی بجائے خود بھی ان کو نکالے گی تو مریضوں کا کیا ہوگا؟
عوامی نیشنل پارٹی اے آئی پی ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کے تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہے
اے این پی اور ملگری ڈاکٹران اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنے والے ان ڈاکٹرز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے
حکومت اور محکمہ صحت فوری طور پر انکو بند تنخواہیں ادا کرے اور انکے دیگر مطالبات کے حل کیلئے اقدامات کرے
#ANP | #ANPPakhtunkhwa
This news was issued from Bacha Khan Markaz, Peshawar, Pakhtunkhwa at 2025-01-30 15:17:02 by Web Section (Haseeb Alam).
[vid_embed]
Video URL:
Original Source